فاسٹ فوڈز کھانے کے وہ نقصانات جو آپ نہیں جانتے
اسٹ فوڈ آج کل ہما رے معاشرے میں بہت عام ہیں اور لوگ بہت شوق سے کھاتے ہیں مگر اس کا استعمال انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے یہی وجہ ہے کہ ماضی میں اس کے نقصانات کے پیشِ نظر لاس ایجلس میں جنگ فوڈز کی تیاری اور فروخت پر پابندی لگادی گئی تھی۔
فاسٹ فوڈ کے منفی اثرات میں یاد داشت کی کمزوری اور عمر کی کمی بھی شامل ہے۔ قدرتی کھانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ہمیں اپنے گھروں میں ان کا استعمال شروع کردینا چاہیے۔ اپنی صحت کا خیال رکھنے کے لیے فاسٹ فوڈز کے بجائے زیادہ جگہ تازہ سبزیوں، پھلوں اور گوشت کو دیں دودھ اور دیگر غذائیت سے بھرپور اشیاء کو سافٹ ڈرنکس کے متبادل کے طور پر منتخب کریں۔ فاسٹ فوڈک لچر ہماری صحت کے لیے ایک کھلا خطرہ ہے۔ اس کے بر وقت تدارک کے بغیر بیماریوں کی روک تھام ممکن نہیں ۔
فاسٹ فوڈ کے منفی اثرات میں یاد داشت کی کمزوری اور عمر کی کمی بھی شامل ہے۔ قدرتی کھانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے ہمیں اپنے گھروں میں ان کا استعمال شروع کردینا چاہیے۔ اپنی صحت کا خیال رکھنے کے لیے فاسٹ فوڈز کے بجائے زیادہ جگہ تازہ سبزیوں، پھلوں اور گوشت کو دیں دودھ اور دیگر غذائیت سے بھرپور اشیاء کو سافٹ ڈرنکس کے متبادل کے طور پر منتخب کریں۔ فاسٹ فوڈک لچر ہماری صحت کے لیے ایک کھلا خطرہ ہے۔ اس کے بر وقت تدارک کے بغیر بیماریوں کی روک تھام ممکن نہیں ۔
فاسٹ فوڈ کا استعمال آپ کے جسم کو موٹا بناتا ہے اور فاسٹ فوڈ بدن میں چربی جمع کرنے کے عمل کو تیز کرتا ہے بدن میں چربی کے اضافہ سے انسانی جسم موٹا ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے خون بھی گاڑھا ہو جاتا ہے جس سے بلڈ پریشر کی شکایت درپیش ہوتی ہے اور یہی نہیں اور بھی بہت نقصانات ہیں جو کہ فاسٹ فوڈ کے استعمال سے لوگوں میں پائے جاتے ہیں ۔بچوں کے لیے فاسٹ فوڈ کا نقصان۔
فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال سے بچوں کی ذہنی نشو و نما متاثر ہوتی ہے اور اس کے علاوہ انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔
امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال بچوں کی ذہنی نشو و نما کو متاثر کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق فاسٹ فاسٹ فوڈ میں آئرن کی کمی کے باعث دماغ کے مخصوص حصوں کی نشو و نما سست پڑ جاتی ہے جس سے بچے تعلیمی میدان میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ فاسٹ فوڈ میں شامل ٹرانس فیٹ سے امراض قلب، دماغی انتشار، ذیابطیس، کینسر اور موٹاپے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
فاسٹ فوڈ کے زیادہ استعمال سے بچوں کی ذہنی نشو و نما متاثر ہوتی ہے اور اس کے علاوہ انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔
امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال بچوں کی ذہنی نشو و نما کو متاثر کرتا ہے۔ تحقیق کے مطابق فاسٹ فاسٹ فوڈ میں آئرن کی کمی کے باعث دماغ کے مخصوص حصوں کی نشو و نما سست پڑ جاتی ہے جس سے بچے تعلیمی میدان میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ فاسٹ فوڈ میں شامل ٹرانس فیٹ سے امراض قلب، دماغی انتشار، ذیابطیس، کینسر اور موٹاپے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
فاسٹ فوڈ انسانی جسم کو خراب کر دیتا ہے۔ شروع میں اس کے استعمال سے کوئی بظاہر نقصان نظر نہیں آتا پر یہ انسان کے اندر چربی کا اضافہ کر دیتا ہے- فاسٹ فوڈ کا استعمال انسان کو سست، اور چڑچڑا بنا دیتا ہے ۔اس سے انسانی ذہن کند ہوتا ہے اور سوچنے کی صلاحیت کو کم کرتا ہے۔ فاسٹ فوڈ کا استعمال طالب علم کے لیے زہر ہے کیوں کہ اس کا استعمال ذہن کو سُن کرتا ہے اور انسان کی سوچ کو محدود کردیتا ہے جس کی وجہ سے انسان کی فطرت بدل جاتی ہے اور اکثر وہ انسان چڑچڑا اور غصہ میں رہتا ہے- فاسٹ فوڈ میں استعمال ہونے والا تیل اور فاسٹ فوڈ کے کھانے سے انسانی جسم کو نقصان ہوتا ہے اور یہ میدے کو نقصان پہنچاتا ہے
Post a Comment